چھوٹے بچوں کو جو چیز ملتی ہے وہ اسے اٹھا کر کھانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں اسی لیے والدین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ خطرناک چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں ورنہ یہ کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ ویلز کے علاقے ٹیڈ فل میں پیش آیا جہاں ایک 5 سالہ بچے نے ایک دو نہیں 52 مقناطیسی گیندیں نگل لیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بچے جوڈ فولی کو پہلی مرتبہ اگست میں معدے میں درد کی شکایت پر ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو ڈاکٹر نے درد کو معمولی قرار دیتے ہوئے واپس بھیج دیا لیکن جب بچے کی طبیعت بہتر نہ ہوئی تو والدہ بچے کو لیکر پرنس چارلس اسپتال پہنچ گئیں۔
اسپتال میں جوڈ فولی کے خون کے نمونے لیے گئے تو نارمل آئے جس پر ڈاکٹروں نے بچے کا ایکسرے کیا تو دنگ رہ گئے، ابتدا میں ڈاکٹر سمجھے کہ یہ کوئی بریسلیٹ ہے لیکن بعد میں انہیں پتہ چلا کہ یہ مقناطیسی گیندیں ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح سے جڑ گئی ہیں کہ دیکھنے میں بریسلیٹ معلوم ہوتی ہیں۔
بچے کو فوری طور پر دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا بڑا آپریشن کر کے مقناطیسی گیندوں کو اس کے پیٹ سے نکالا گیا۔