تصویر میں کیٹرپلر(سنڈی) نما ایک کیڑا دکھائی دے رہا ہے جو ایک طرح کا بیکٹیریا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ انسانوں کے منہ میں عام پایا جاتا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ ہمارے بال، جلد اور چہرے پر بھی باریک خردنامیے پائے جاتے ہیں اور انہیں میں سے ایک سائمنسیلا موئلیری ہے جو طویل عرصے سےخود کو بدلتے اور ارتقا کے تحت انسانی منہ کےاندر موجود رہتا ہے۔
یہ حقیقت میں ایک بیکٹیریا ہے جو دیکھنے میں کیٹرپلر جیسا دکھائی دیتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کیڑے نما بیکٹیریا نے اپنی صورت کو تبدیل کیا ہے تاکہ وہ انسانی منہ کے دہانے میں رہ سکے۔ اس سے ماہرین کو یہ جاننے کا موقع ملا ہے کہ بعض بیکٹیریا کس طرح خود کو بدلتے ہیں اوراس تحقیق سے بیکٹیریا کش ادویہ بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
لیکن یاد رہے کہ انسانی منہ میں بیکٹیریا کی 700 مختلف اقسام بھی پائی جاتی ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ سائمنسیلا موئلیری نے لاکھوں برس کے ارتقائی عمل میں راڈ یا سلاخ کی شکل سے خود کو کیٹرپلر میں تبدیل کیا تاکہ وہ منہ کے اندر رہ سکے۔