ترکی میں ایک 20 سالہ خاتون نے جعلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر نہ صرف لوگوں کا علاج کیا بلکہ ہسپتال سے تنخواہ بھی لیتی رہیں اور اب انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
عائشہ نے نہ صرف اپنے والدین سے جھوٹ بولا بلکہ اطراف کے لوگوں سے کہا کہ وہ میڈیکل پڑھ رہی ہیں اور اس کے لیے خود ہاسٹل میں رہنے لگیں۔ یہاں تک کہ انہوں نےجعلی کارڈ بناکر کیپا میڈیکل یونیورسٹی میں گھومنا شروع کردیا۔ ایک مرتبہ وہ اپنی والدہ کو لے کر ہسپتال گئیں اور وہاں کے عملے سے کہا کہ وہ بھی ایک ڈاکٹر ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ اس کی عمر 20 نہیں بلکہ 25 سال ہے۔ یہاں تک کہ اسی ہسپتال نے عائشہ کو ملازمت کی پیشکش کردی۔
اب وہ طب کی تعلیم نہ ہونے کے باوجود بھی مریضوں کو دیکھنے لگیں اور ان کے لیے دوا تجویز کرتی رہیں۔ پھر اس نے ہسپتال کو بتایا کہ وہ بچوں کی سرجن ہیں جس کے بعد اسے آپریشن تھیئٹر میں بلایا گیا اور وہاں اسے بچے کی جراحی کے بعد اسے ٹانکے بھی لگائے۔ تاہم کئی مرتبہ کی غفلت کے بعد ڈاکٹروں کی ان کی قابلیت پر شک ہوگیا۔
پھر یہ ہوا کہ عائشہ ڈاکٹروں کے پیچیدہ سوالات sسے گریز کرنے لگیں اور جوابات بھی غلط دیئے جس کےبعد انہیں سینیئر ترین ڈاکٹروں کے سامنے پیش کیا گیا اور جھوٹ سامنے آگیا۔ پولیس نے خاتون کے گھر سے جعلی میڈیکل کارڈ، دستاویز، یونیفارم اور کئی جامعات کی دستاویز بھی برآمد کیں۔
اب عائشہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔