76 سالہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال مدت مکمل ہونے پر آج ریٹائر ہوجائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب اور عمران خان کی حکومت میں پاکستان کی انٹرنیشنل اداروں کی کرپشن روکنے کی رینکنگ کافی نیچے آئی اور مسلسل نیچے ہوتی گئی، تاہم پھر بھی چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال آخری دن تک کوششیں کرتے رہے کہ انہیں کسی طریقہ سے مزید توسیع مل جائے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے اعزاز میں آج دن 12 بجے نیب میں ایک الوداعی ظہرانہ دیا جائے گا، تقریب میں مختلف ڈی جیز ، ڈائریکٹرز، ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل سمیت کچھ ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹر کے عہدہ کے افسران بھی شریک ہوں گے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کے جانے کے بعد اب نیب کا پرانا قانون بحال ہوجائے گا جس کے تحت صرف وقتی طور پر امور ڈپٹی چیئرمین سنبھال سکتے ہیں، نیا قانون منظور ہوکر گزشتہ جمعہ کے روز سے صدرمملکت عارف علوی کے پاس موجود ہے، اگر صدر مملکت اس قانون پر 10 دن تک دستخط نہیں کرتے اور کوئی اعتراض لگا کر واپس بھیج دیتے ہیں تو وفاقی حکومت نے پہلے ہی اس ضمن میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کررکھا ہے، سمری واپس آنے کی صورت میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نیب کا نیا قانون اور انتخابی اصلاحات کا قانون دوبارہ پاس کروا کر یہ خود بخود قانون بن جائے گا۔
واضح رہے کہ صدرِ مملکت کے پاس دستخط کے لئے موجود نیب کے نئے قانون کی آئندہ پیر کو 10 دن پورے ہو جائیں گے، اور حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا رکھا ہے۔