ارجنٹائن فٹبال ورلڈکپ جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ تو 18 دسمبر کی شب ہوگا۔
مگر لیونل میسی کی ٹیم قطر میں جاری ٹورنامنٹ کے فائنل تک پہنچ چکی ہے، حالانکہ اسے اپنے پہلے میچ میں شکست کا سامنا ہوا تھا (ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ 2010 کے چیمپئن اسپین کو بھی پہلے میچ میں شکست کا سامنا ہوا تھا)۔
سعودی عرب سے شکست کے بعد ارجنٹائن نے میکسیکو، پولینڈ، آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور کروشیا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا۔
لیونل میسی اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس ٹیم کی کامیابی کا ایک راز کھلاڑیوں کا پسندیدہ مشروب ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ارجنٹائن کی ٹیم کو میٹ نامی ہربل مشروب سے محبت ہے۔
درحقیقت اتنی زیادہ محبت ہے کہ وہ اپنے ساتھ قطر میں اس کی لگ بھگ 500 کلوگرام مقدار لے کر آئی۔
میٹ جنوبی امریکا کا ایک مقبول مشروب ہے۔
کیفین سے بھرپور یہ مشروب یاربا میٹ نامی جڑی بوٹی کے خشک پتوں سے تیار کیا جاتا ہے، جسے چائے کی طرح گرم بھی پیا جاسکتا ہے اور دل کرے تو سافٹ ڈرنک کی طرح ٹھنڈا کرکے بھی۔
برازیل کی ٹیم اس مشروب کی لگ بھگ 12 کلوگرام جبکہ یوروگوئے کی ٹیم 240 کلوگرام مقدار قطر لے کر آئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارجنٹائن کی ٹیم میں شامل لگ بھگ تمام کھلاڑی بشمول لیونل میسی اس مشروب کو پیتے ہیں۔
اسے میچ کے بعد پیا جاتا ہے بلکہ اکثر ٹیم بس میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے اور یہ ایک روایت بن چکی ہے۔
ارجنٹائن کے مڈفیلڈر Alexis MacAllister (ورلڈکپ ٹیم میں شامل ہیں مگر اب تک کوئی میچ نہیں کھیلا) نے بتایا کہ ‘میں اس مشروب کو اس لیے پیتا ہوں تاکہ ہم متحد ہوسکیں’۔
ارجنٹائن کے ماہرین کے مطابق اس مشروب سے کھلاڑیوں کے جسم کو پانی کی مناسب مقدار فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس مشروب کا ذائقہ کافی تلخ ہوتا ہے مگر ہوسکتا ہے کہ اس سے لیونل میسی کو ورلڈکپ کی کامیابی کا میٹھا ذائقہ چکھنے کا موقع مل جائے۔