نیویارک کے میئراسپاٹ نامی روبوٹ کتے کے ساتھ جو اب پولیس کی مدد کریں گے۔ فوٹو: بشکریہ فاکس نیوز
نیویارک: نیویارک کے محکمہ پولیس نے مدد کےلیے روبوٹک کتے بھرتی کئے ہیں جو بعض جگہوں کی نگرانی کریں گے۔
نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈجی ڈاگ جسے ’اسپاٹ‘ کا نام بھی دیا گیا ہے وہ انسانوں کی مدد کریں گے۔ یہ زیرِ تعمیر بڑے مںصوبوں اور دیگر ایسےمقامات کی نگرانی کریں گے جہاں انسانوں کو کسی طرح کا خطرہ رہتا ہے۔
واضح ہے کہ یہ وہی مشہور روبوٹ کتا ہے جسے بوسٹن ڈائنامکس نے بنایا ہے۔ اگرچہ 2020 میں اسے کچھ ذمے داریاں دی گئی تھیں لیکن اعتراض کیا گیا کہ مشینی کتا عام افراد کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔
تاہم اب دوبارہ روبوٹک کتے کو ایک منصوبے کے تحت بھرتی کیا گیا ہے۔ تاہم پہلے مرحلے پر دو مشینی کتے بھرتی کئے جائیں گے جو انتہائی خطرناک صورتحال مثلاً دہشتگردی یا بم دھماکوں میں استعمال ہوگے ہیں۔ ایک روبوٹ کی قیمت 750,000 ڈالر ہے۔
تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسے عوامی ٹیکس سے لیے گئے پیسے یا زیاں قرار دیا ہے کیونکہ اب تک ان کتوں کے استعمال کا کردار پوری طرح سامنے نہیں آیا ہے۔