جنک فوڈ اور صرف زبان کے چٹخارے کے لیے ناقص غذا کھانے کی عادت نہ صرف موٹاپا، بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتی ہے بلکہ خون کی بڑی اور چھوٹی نالیوں کو اندرونی طور پر شدید متاثر کرتی ہیں۔
دوسری جانب ماہرین کا دعویٰ ہے کہ فضول اقسام کے کھانوں سے پہلے استحالہ (میٹابولزم) کا حساس نظام متاثر ہوتا ہے۔ اس سے اہم اعضا میں خون کی رگیں متاثر ہوتی ہیں لیکن مختلف انداز میں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مثلاً جگر کی رگوں میں چکنائیاں بھرتی ہیں تو گردوں کی رگیں میٹابولک سطح پر فیل ہونے لگتی ہیں اور پھیھپڑوں کی رگوں میں جلن بڑھ جاتی ہے۔
اس کا نتیجہ امراضِ قلب، اعصابی بیماری، موٹاپے اور دیگر بیماریوں کی صورت میں نمودار ہوسکتا ہے۔ لیکن لائپزگ میں ذیابیطس اور موٹاپے پر تحقیق کرنے والے سائنسداں اولگا بینڈروا کے خیال میں کھانے پینے کے خراب عادات سالماتی سطح پر کئی بیماریوں کو جنم دیتی ہیں۔ لیکن اس تحقیق سے ہر مریض کے لحاظ سے علاج وضع کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دوسری جانب ہم غذا اور بیماریوں کے درمیان تعلق کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے برخلاف اچھی، متوازن اور مناسب غذا سے بیماریاں ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان میں سبزیاں، پھل، دالیں، سفید گوشت اوردیگر مغزیات سرِ فہرست ہیں۔