تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دل کے معمولی سے اسکین سے کسی بھی شخص کے آئندہ 10 سالوں میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے متعلق پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ اسکین عموماً صرف ان لوگوں کے لیے استعمال کیا جاتے ہے جن کے دل کے مرض میں مبتلا ہونے کا شبہ ہوتا ہے یا وہ دل کے مریض ہوتے ہیں۔ ایسا کرنا اس بات کی نشان دہی کرنے میں مدد دے سکتا ہے کہ کس شخص کو ڈیمینشیا لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بایاں ایٹریم آکسیجن کا حامل خون دماغ سمیت دیگر اعضاء تک پہنچاتا ہے۔ اگر اس خانے میں کوئی مسئلہ ہوگا تو اس سے دماغ کو خون کی ترسیل میں کمی واقع ہوگی جس کے سبب ڈیمینشیا لاحق ہوسکتا ہے۔
ایٹریل کارڈیو پیتھی مختلف حالتوں کے لیے استعمال ہونے والی ایک اصطلاح ہے جو بائیں ایٹریم کو باقاعدگی سے کام کرنے میں مسئلہ کرسکتی ہے۔ یہ حالت فالج اور دل کی بےترتیب دھڑکن کا سبب ہوسکتی ہیں اور ان دونوں پیچیدہ کیفیات کا تعلق بھی ڈیمینشیا کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔
تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ اس دریافت سے نئے طبی لائحہ عمل معلوم کیے جا سکتے ہیں۔
امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں شمالی کیرولائنا، میری لینڈ اور مِسیسِپی سے تعلق رکھنے والے 5078 افراد کا معائنہ کیا گیا۔ مطالعے میں شریک ان افراد کی اوسط عمر 75 برس تھی۔