شمالی اٹلی کے شہر میلان کے ملحقہ علاقے پیڈرنا ڈگنان کی انڈسٹریل ایریا میں ’’جی ڈی ای برٹونی‘‘ نامی کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز کی ایک چھوٹی سی عمارت موجود ہے، جہاں نصف صدی سے کرہ ارض کی ایک بہت ہی مشہور چیز بنائی جاتی ہے اور وہ چیز ہے فٹبال کی ورلڈ کپ ٹرافی۔
70 کی دہائی میں میکسیکو سٹی میں ہونے والے ریمٹ کپ میں برازیل کی اٹلی کے خلاف فتح سے اس مشہور ورلڈ کپ کی کہانی شروع ہوتی ہے۔
اس وقت کے فیفا قوانین کے مطابق 1958، 1962 اور 1970 میں مسلسل تین فتوحات کے بعد برازیل کو ریمٹ کپ کی وہ ٹرافی فیفا ہیڈ کوارٹرز کو لوٹائے بغیر اپنے ساتھ لے جانے اجازت تھی۔
یہ وہ موقع تھا جب فیفا کو نئے کپ کیلئے نیا ڈیزائن بنانے کی ضرورت محسوس ہوئی اور اس کام کو انجام دینے کیلئے انہوں نے ایک بین الاقوامی مقابلے کا اعلان کردیا۔

اعلان کردہ مقابلے میں دنیا بھر سے نئی ٹرافی کیلئے 53 ڈیزائن فیفا کو موصول ہوئے، ان تمام نمونوں میں سے میلان کے مجسمہ ساز اور برٹونی کے آرٹ ڈائریکٹر سِلویو گوزانیگا اور کمپنی کے سی ای او، یوجینیو لوسا کی جانب سے بھیجا گیا ایک نمونہ بھی شامل تھا جسے 1974 کے ورلڈ کپ ٹرافی کیلئے منتخب کرلیا گیا۔
یوجینیو لوسا کی چوتھی نسل آج بھی ورلڈ کپ ٹرافی بنانے کے کام سے جڑی ہوئی ہے، برٹونی کے حالیہ سی ای او، ویلنٹینا لوسا کا کہنا ہے کہ ان کے دادا یوجینیو لوسا کی جانب سے شروعاتی طور پر ورلڈ کپ ٹرافی کیلئے جو ڈیزائن بنایا گیا تھا اس میں دو گول کیپر اپنے ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے اور سروں کے اوپر ان کے ہاتھ میں فٹبال تھا تاہم بعد میں اس ڈیزائن میں تبدیلی کرتے ہوئے دو گول کیپرز کو فتح کے دیوتاؤں سے اور فٹبال کو دھرتی کے گولے سے تبدیل کر دیا گیا۔

برٹونی کمپنی میں بنائی جانے والے ورلڈ کپ ٹرافی کیلئے ورکرز انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہیں، سب سے پہلے ہتھوڑے اس کی شکل ترتیب دی جاتی ہے، پھر اسے پالش کیا جاتا ہے اور اسکے بعد ایک سے دوسرے ہاتھ سے ہوتے ہوئے اسے بیکنگ سوڈا سمیت مختلف اقسام کے مائع (پانیوں) سے دھویا جاتا ہے اور سب سے آخر میں اسے وارنش کیا جاتا ہے۔
ویلنٹینا کا کہنا ہے کہ 38 سینٹی میٹرز یعنی 15 انچ کی اس ورلڈ کپ ٹرافی کا وزن 6.2 کلوگرام ہوتا ہے اور ہر ورلڈ کپ فائنل میں فاتح ٹیم کو دی جانے والی 18 قیراط سونے سے بنی ہوئی اوریجنل ٹرافی کی صرف ایک ہی کاپی موجود ہے اور وہ فیفا کے پاس رہتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فٹبال ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم ایوارڈ تقریب کے فوری بعد اوریجنل کاپی فیفا کو واپس کردیتی ہے، جو اسے ہمارے پاس بھیجتے ہیں اور ہم اس پر نئی فاتح ٹیم کا نام کنندہ کرتے ہیں اور فاتح ٹیم کو اس کپ اوریجنل کپ کے بدلے ٹرافی کی ایک ریپلیکا کاپی دی جاتی ہے جو سونے کے بجائے سنہرے پیتل سے بنی ہوتی ہے۔

حالیہ دنوں قطر میں فٹبال کا عالمی میلا سجا ہوا ہے 18 دسمبر کو برٹونی میں بنائی ہوئی سنہرے پیتل کی نئی ٹرافی اس ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے سپرد کر دی جائے گی لیکن برٹونی کمپنی صرف ورلڈ کپ کیلئے ٹرافی نہیں بناتی بلکہ یونین آف یورپیئن فٹبال ایسوسی ایشن (UEFA) کپ، یوئیفا سپر کپ، اور چیمپیئنز لیگ کی ٹرافیاں بھی بناتی ہے۔
مزیدار بات یہ بھی ہے کہ برٹونی کمپنی کے ورکرز پہلے سے ہی 2026 کے ورلڈ کپ کیلئے ٹرافی کی تیاری کا کام شروع کر چکے ہیں۔