دمہ ایک بہت تکلیف دہ مرض ہے جس کے شکار افراد کو سانس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور اس سے متاثر ہونے کی اہم ترین وجہ سامنے آگئی ہے۔
یہ بات ایک دہائی تک جاری رہنے والی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زیادہ افراد دمہ کے مریض ہیں اور اب تک ماہرین یہ نہیں جان سکے تھے کہ آخر کیوں کچھ افراد اس بیماری کے شکار ہوتے ہیں جبکہ دیگر محفوظ رہتے ہیں۔
چین کی شان ڈونگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند دمہ کے مرض کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ناقص نیند سے دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا گہ اچھی نیند سے دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے، یعنی اس بیماری کو خود سے دور رکھنا بہت آسان ہے اور اس مقصد کے لیے اچھی نیند کو یقینی بنائیں۔
اس تحقیق میں 34 سے 73 سال کی عمر کے 4 لاکھ 55 ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرکے نیند کی عادات اور دمہ کے خطرے کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔
تحقیق کے آغاز پر ان افراد سے نیند کی عادات کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں، جیسے وہ کتنے گھنٹے سوتے ہیں یا رات گئے تک جاگنے کے عادی تو نہیں ،پھر ان افراد کا جائزہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک لیا گیا۔
ان افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کے جینیاتی خطرات کا جائزہ بھی لیا گیا، جس سے دریافت ہوا کہ ایک تہائی افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کا جینیاتی خطرہ کافی زیادہ ہے۔
ایک دہائی کے عرصے میں 17 ہزار 836 افراد میں دمہ کی تشخیص ہوئی اور محققین نے دریافت کیا کہ نیند دمہ سے بچانے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کے شکار افراد میں دمہ سے متاثر ہونے کا خطرہ 47 سے 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں اچھی نیند سے اس تکلیف دہ مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ 37 سے 44 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ جینیاتی طور پر آپ کو خطرہ ہو یا نہ ہو، دمہ سے بچنے کے لیے اچھی نیند ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اچھی نیند کے ساتھ دمہ کے 20 فیصد کیسز کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ تحقیق محدود تھی اور نیند کی کمی سے دمہ کے شکار ہونے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا۔
محققین نے کہا کہ ممکنہ طور پر ناقص نیند سے جسم میں ورم کا ردعمل ہوتا ہے جس سے دمہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم جے اوپن Respiratory Research میں شائع ہوئے۔