دریائے سوات میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں کمی آنے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے خیبر پختونخوا کے تیرہ اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ سیلاب سے متاثر ہوکر ایک لاکھ 80 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
سیلابی پانی اورسڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث درجنوں سیاح کالام میں پھنسے ہوئے ہیں، کمراٹ میں سو سے زائد سیاح پھنس گئے ہیں۔
لوئر دیر، شب قدر، چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر مقامات پر متاثرین تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب دریائے سوات میں سیلابی پانی کے بہاو میں کمی آنے کے بعد بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے، حکام کے مطابق بجلی کی مکمل بحالی میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
سوات میں سیلابی صورتحال کے بعد کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں اور راستے دریا برد ہوگئے ہیں، سیلابی پانی سے بحرین اور کالام کے درمیان بھی زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جس کے باعث متعدد سیاح پھنس گئے ہیں۔
وزیراعلی محمود خان کے آبائی گاوں مٹہ کا بائی پاس رود بھی سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے، حالیہ سیلاب میں وادی سوات میں 15 رابطہ پُلوں کو مکمل اور جزوی طور پر نقصان ہوا ہے۔