ایسا مانا جاتا ہے کہ الزائمر امراض کا سامنا معمر افراد کو ہی ہوتا ہے۔
مگر چین میں ایک نوجوان ممکنہ طور پر الزائمر کا شکار ہوگیا ہے اور محققین نے اسے دنیا میں الزائمر کا سب سے کم عمر مریض قرار دیا ہے۔
چین کی کیپیٹل میڈیکل یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ 19 سالہ نوجوان میں الزائمر کی تشخیص ہوئی ہے۔
تحقیق کے مطابق اس نوجوان کی یادداشت گزشتہ 2 سال کے دوران بتدریج تنزلی کا شکار ہو رہی تھی۔
محققین نے مریض کے دماغی افعال کی تنزلی کے حوالے سے دیگر امراض کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان الزائمر امراض کے طے شدہ معیار پر پورا اترتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق سے الزائمر سے جڑے اس تصور کی تردید ہوتی ہے کہ اس دماغی مرض کا سامنا صرف معمر افراد کو ہوتا ہے۔
عام طور پر 65 سال سے کم عمر افراد میں الزائمر کے صرف 5 سے 10 فیصد کیسز سامنے آتے ہیں۔
اس سے قبل جس کم عمر ترین فرد میں الزائمر کی تشخیص ہوئی تھی اس کی عمر 21 سال تھی اور جینیاتی میوٹیشن کے باعث اسے بیماری کا سامنا ہوا تھا۔
مگر اس تحقیق میں جس نوجوان مریض کے بارے میں بتایا گیا، اس میں کوئی جینیاتی میوٹیشن دریافت نہیں ہوئی۔
تحقیق کے مطابق اس نوجوان کی حالت اس وقت خراب ہونا شروع ہوئی جب اس کی مختصر المدت یادداشت ختم ہوگئی اور اسے ایک دن پرانے واقعات بھی یاد نہیں رہتے تھے۔
اس کے بعد طویل المعیاد یادداشت بھی بتدریج تنزلی کا شکار ہونے لگی اور اسے اسکول کو چھوڑنا پڑا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف الزائمرز ڈیزیز میں شائع ہوئے۔