پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے لیے بھارت کو پاکستان آنے کے لیے کامن سینس کی ضرورت ہے۔
غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ کرکٹ شائقین بھارت اور پاکستان کا مقابلہ دیکھنا چاہتےہیں، پاک بھارت معاملے پر آئی سی سی سے مایوسی ہوئی، بھارت کا پاکستان کا دورہ نہ کرنا سکیورٹی کا مسئلہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ 2023 نہ کھیلنے کا فیصلہ کرنے میں وقت ہے،سمجھ سکتا ہوں کہ بھارتی حکومت ٹیم کو ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں آنے دیں گی۔
رمیز راجہ نے کہا کہ بھارت کے پاکستان نہ آنے پر پاکستان سے ایشیاکپ کی میزبانی لینا غلط ہوگا، آئی سی سی اور بڑےکرکٹ بورڈز کو پاک، بھارت کرکٹ کے معاملے پر سامنے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے بغیر 15 سال سے کرکٹ کھیل رہا اور اچھا کھیل رہا ہے، پاکستان اور بھارت کو سوچنا پڑےگا کہ آپس میں کھیلنا ہے یا نہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے، بھارت کو سیاست کی مداخلت سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا، اگر حکومت پاکستان نے ورلڈکپ 2023 میں بھارت جانے سے روکا تو میں کچھ نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایشیا کپ میں نہ آنے سے شروعات کی تو پاکستان کو جواب دینا ہوگا۔
اس کے علاہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم وائٹ بال میں بہتر ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری کی ضرورت ہے،شائقین کرکٹ کے پاکستان کی ٹیم کے ساتھ احساسات جڑ گئے ہیں۔
رمیزراجہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ٹیموں کو پاکستان میں صدارتی لیول کی سکیورٹی ملتی ہے، انٹرنیشنل دورے کے دوران 20 لاکھ ڈالرز کا خرچہ آتا ہے،اس وقت انٹرنیشنل ٹیموں کےدورے سے پی سی بی کو زیادہ فائدہ نہیں ہو رہا۔
رمیز راجہ نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ بھارت ایشیاکپ کھیلنے پاکستان آئے گا تو پاکستان ورلڈکپ کھیلنے بھارت جائے گا، بھارت پاکستان کے بغیر ورلڈکپ کروا سکتا ہے تو کروالے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی اگلے برس ستمبر میں کرنی ہے۔ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ 2023 کے ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔