اگر آپ کافی پینا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس گرم مشروب سے ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے جان لیوا مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کافی پینے سے جسمانی ورم گھٹ جاتا ہے جس کے نتیجے میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں نیدرلینڈز، برطانیہ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز سے تعلق رکھنے والے 5 لاکھ سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق کے دوران یہ دیکھا گیا تھا کہ کافی پینے کی عادت سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ روزانہ صرف ایک کپ کافی پینے سے بھی ذیابیطس ٹائپ 2 اور انسولین کی مزاحمت کا خطرہ 4 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسا ممکنہ طور پر ورم کی کمی کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
نیدرلینڈز کی Erasmus University Medical Centre کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم کے اندر ورم سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے مگر کافی پینے سے ورم کش ہارمون adiponectin کی سطح بڑھتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کافی پینے سے ورم کا باعث بننے والے ہارمونز کی سطح میں کمی آتی ہے۔
اس سے قبل مارچ 2023 کے آخر میں نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کہ روزانہ ایک کپ کافی پینے سے لوگ جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں اور وہ دن بھر میں ایک ہزار زیادہ قدم چلتے ہیں۔
جسمانی سرگرمیوں میں اضافے سے صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مگر تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دن بھر میں صرف ایک کپ کافی پینے سے لوگوں کی رات کی نیند کے دورانیے میں 36 منٹ کی کمی آتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کافی کی مقدار بڑھنے سے نیند کا دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
نیند کی کمی سے صحت پر مختلف منفی اثرات جیسے امراض قلب، جسمانی وزن میں اضافے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔