جرمنی میں واقع مشہور میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ انٹیلی جنٹ سسٹم سے وابستہ ماہرین ایک عرصے سے گلے ملنے والے نرم روبوٹ پر کام کر رہے ہیں اور اب انہوں نے اس کا تیسرا ماڈل جاری کیا ہے۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ ’یہ دنیا کا واحد روبوٹ ہے جو قدِ آدم کے برابر ہے۔ اس کا خاص سافٹ ویئر سامنے والے کو دیکھ کر گلے ملتا ہے اور اسی لحاظ سے خود کو مرتب کرتا ہے۔‘ اس میں سینسنگ کا ایک خودکار نظام ہے جسے ’ہگی جیسٹ‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے اندر ہوا بھرے پولی وینائل کلورائیڈ چیمبر ہیں جو انسانی سینے کی نقل کرتے ہیں۔
دوسری اہم شے اس کے بازو ہیں جنہیں دھاتی فریم سے بنایا گیا ہے اور ہر ممکن حد تک آرام دہ اور محفوظ انداز میں ڈھالا گیا ہے۔ روبوٹ کے سینے کے اندر بیرومیٹرک پریشر سینسر اور مائیکروفون بھی ہے۔ جیسے ہی کوئی انسان اس کے قریب آتا ہے تو وہ وہ مائیکروکںٹرولر کے ذریعے ڈیٹا کو اس کے آپریٹنگ سسٹم تک پہنچاتا ہے جسے روبوٹ آپریٹنگ سسٹم (آراوایس) کا نام دیا گیا ہے۔ روبوٹ کا سر تھری ڈی پرنٹر سےبنایا گیا ہے۔
تجرباتی طور پر اب تک 512 حقیقی لوگ اس سے گلے مل چکے ہیں اور اس دوران مشین لرننگ سے روبوٹ کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔